Search
Close this search box.

ہمارے شاخیں (۵+۱):

  • سولجر بازار
  • فیڈرل بی ایریا
  • گلستانِ جوہر
  • ملیر (جعفرِطیار)
  • ڈیفینس (ڈی ایچ اے)
  • آنلائن

ریفریشر پروگرام 2025

داخلے جاری ہیں

رجسٹر کرنے کے لیے نیچے داخلہ فارم پر کریں!

ہمارا تعارف

  • بی آئی ایس کا باقاعدہ قیام امام زمانہ (عج) کی ولادت باسعادت یعنی 15 شعبان 23 ستمبر 2001 کو عمل میں آیا۔
  • بی آئی ایس نے ایک منفرد ایمانی پروگرام تیار کیا ہے جو طلباء کو انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں پہنچایا جاتا ہے، جس میں نوجوان نہ صرف اسلام کو اس کے حقیقی معنوں میں سمجھ سکتے ہیں بلکہ اس پر عمل پیرا بھی ہیں۔ وہ ان تعلیمات کو معاشرے میں بھی فروغ دیتے ہیں۔
  • یہ پروگرام اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ یہ یقینی بناتا ہے کہ امیدوار اپنی تعلیمی اور پیشہ ورانہ مصروفیات کو متاثر کیے بغیر اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
  • BIS ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو اس کے فارغ التحصیل طلباء اور طالب علم رضاکارانہ طور پر چلتی ہے۔ یہ ادارہ کراچی، پاکستان میں واقع ہے۔

ہمارا وژن

محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کی اولاد (ع) کی حقیقی تعلیمات کے ذریعے معاشرے کی اصلاح کرنا تاکہ انسانیت کے نجات دہندہ امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے لیے زمین تیار کی جا سکے۔

ہمارا مشن

بین الاقوامی معیارات کے مطابق ایک تعلیمی اور تحقیقی ادارے کا قیام جو اسلام کے حقیقی عقائد کا اظہار کرتا ہو۔

برسوں کا تجربہ
+ 0
اساتذہ کی تعداد
+ 0
اندراج شدہ طلباء کی تعداد
+ 0
شاخیں
0

اگر کوئی کسی شخص کے کہنے پر عقائد قبول کرتا ہے تو وہ دوسرے شخص کے کہنے پر اسے رد بھی کرسکتا ہے۔ اس لیے اسلامی عقائد کو عقل اور وحی کی بنیاد پر قبول کرنا چاہیے۔

ایچ آئی غلام عباس رئیسی
بی آئی ایس کونسل ممبر

عقائد کسی بھی مذہب کا بنیادی اور فکری حصہ ہیں کیونکہ، مذہب کے دیگر اجزاء جیسے عبادات کی قبولیت عقائد کی درستگی سے مشروط ہے۔ اور عقائد کسی بھی مذہب کا حصہ ہیں جن کے لیے عقلی اور منطقی دلائل کی ضرورت ہوتی ہے۔ عقائد بغیر دلائل کے قابل قبول نہیں اور نہ ہی ان کی تقلید جائز ہے۔ اس لیے عقائد کے بنیادی تصورات کو ایک استاد کو سمجھنا چاہیے۔ صرف کتابیں پڑھنا ہی غلطی کا باعث بنتا ہے اور بعض اوقات ذرا سی غلط فہمی انسان کو گمراہ کر دیتی ہے، جس طرح برٹرینڈ رسل جیسے فلسفی نے اپنے ذہن میں پیدا ہونے والے صرف ایک سوال کی بنیاد پر خدا کے وجود کا انکار کیا۔

پروفیسر زاہدی علی زاہدی
بی آئی ایس کونسل ممبر

ہر معاشرہ اپنے عقائد پر قائم ہوتا ہے خواہ انفرادی ہو یا اجتماعی۔ صحیح افکار معاشرے کی نجات کی کنجی ہیں اور اس کی تقدیر کا تعین کرتے ہیں۔ عقائد کی اس بنیادی اہمیت کے پیش نظر ہم نے اپنی قوم کو عقل و الہام کی بنیاد پر منور کرنے کے لیے ایک ادارہ قائم کیا۔ ہم نے اس ادارے کا نام بورڈ آف اسلامک اسٹڈیز رکھا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس ادارے کے ذریعے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی قوم میں دین کو زندہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے گا اور آنے والی نسلوں کو صحیح ہدایت کے راستے پر چلنے کی ضمانت دے گا۔

ڈاکٹر عقیل موسیٰ
بی آئی ایس کونسل ممبر